ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / فلسطین کے معاملہ پر ہندستان خاموش کیوں،بھیم سنگھ کا وزیراعظم سے سوال

فلسطین کے معاملہ پر ہندستان خاموش کیوں،بھیم سنگھ کا وزیراعظم سے سوال

Wed, 02 Aug 2017 19:43:54  SO Admin   S.O. News Service

جموں،2اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا): نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلیٰ اورفلسطین امورکے ماہرپروفیسر بھیم سنگھ نے آج کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ہندستان کے پہلے وزیراعظم ہیں جو اسرائیل کے دورہ پر گئے  اور ساتھ ہی وہ ایسے بھی پہلے وزیراعظم ہیں جواسرائیل کے دورہ پر گئے لیکن فلسطین نہیں گئے جبکہ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی مجبوری میں اسرائیل گئے تورملہ جانا نہیں بھولے۔پنتھرس سپریمونے کہاکہ ہندستان کو جذباتی طورپر اور ایمانداری سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ 1948کے بعد سے ہی اہم کردار ادا کررہا ہے جب فلسطین کو اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 181کے ذریعہ تقسیم کیا گیا تھا۔انہوں نے ہندستانی وزیراعظم نریندر مودی سے کہاکہ عظیم ہندستانی تہذیب کے وزیراعظم ک ہونے کے ناطے ے انہیں 1948کا ہندستان کا کردار دہرانا چاہئے جب ہندستان نے مضبوطی کے ساتھ فلسطین کی تقسیم کی مخالفت کی تھی۔ اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندستان اور ایران دو ایسے ملک تھے جنہوں نے فلسطین کی تقسیم کرکے یہودی مملکت کے قیام کی مخالفت کی تھی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہاکہ اس وقت چین آمر فورموسا کے کنٹرول میں تھا اور اس نے چار دیگر مستقل رکن ممالک کے ساتھ فلسطین کی تقسیم کرکے یہودی مملکت اسرائیل قائم کرنے کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل فلسطینوں پر ظلم ڈھارہا ہے اور اس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں 242، 338کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطین کے تقریباََ ایک تہائی علاقہ پر کنٹرول کرلیا ہے۔یہ حیرت کی بات ہے کہ تمام بڑی طاقتیں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہیں اور یہاں تک کہ اپنی خود(سلامتی کونسل) کی قراردادوں کی حمایت نہیں کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کم از کم یروشلم کو خالی کردینا چاہئے اور اسے مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجد الاقصی کے معاملات میں دخل اندازی کا کوئی حق نہیں ہے۔نیشنل پنتھرس پارٹی نے گزشتہ شام نئی دہل میں ایک میٹنگ میں یروشلم میں گزشتہ ہفتہ مسجد الاقصی میں اسرائیلی جارحیت کی  مذمت کی اور سلامتی کونسل سے اس کی فوراََ مذمت کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ فلسطینی کے معاملات میں سنگین مداخلت اوراقوام متحدہ کی قراردادوں 181, 242,اور 338کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک،  ہندستانی قیادت  اور ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک سے مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرنے کے لئے فوری طورپر ہنگامی میٹنگ طلب کرنے کی اپیل کی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ ہند۔فلسطین فرینڈشپ سوسائٹی اور پنتھرس پارٹی فلسطین کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے نئی دہلی یا تہران میں ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کریں گی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ ہند۔فلسطین فرینڈ شپ سوسائٹی اکتوبر،2017میں نئی دہلی میں ایک سیمنار کا اہتمام کرے گی جس میں فلسطین پر بین الاقوامی کنونیشن کے لئے ایک پریمپیرٹی کمیٹی (تیاری کمیٹی) قائم کی جائے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مہاتما گاندھی نے 1935میں کہا تھا کہ جس طرح انگلینڈ انگریزوں کا ہے اور فرانس فرانسیسیوں کا اسی طرح فلسطین فلسطنیوں کاہے۔ 


Share: